پل صراط پار کرانے والا درود شریف
حضرت ابراہیم خلیل اللہ علیہ السلام نے فرمایا کہ اس درود شریف کے پڑھنے والے کا پل صراط پر ایک ہاتھ میں پکڑوں گا اور دوسرا ہاتھ جناب سیدنا حضرت محمد مصطفی ﷺ پکڑیں گے اور اسی طرح اس کو بہشت میں لے جائیں گے۔ درود شریف یہ ہے:۔
اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ حَسْبَ جَاھِہٖ وَقَدْرِہٖ کَمَا صَلَّیْتَ عَلٰی سَیِّدِنَا اِبْرَاھِیْمَ حَسْبَ جَاھِہٖ وَقَدْرِہٖ بِرَحْمَتِکَ یَاَرْحَمَ الرَّاحِمِیْنَ۔
سب درودوں کے برابر درود شریف
اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ بِعَدَدِ کُلِّ ذِکْرِہٖ اَلْفَ اَلْفَ اَلْفَ مِائَۃٍ فِیْ اَلْفِ اَلْفِ اَلْفِ مِائَۃٍ۔
یہ درود شریف سب درودوں کے برابر ہے۔
مندرجہ ذیل درود شریف کا ورد جن‘ آسیب‘ سانپ‘ بچھوؤں اور دیگر موذی جانوروں سے محفوظ رہنے کا بہترین ذریعہ ہے۔
جن‘ آسیب‘ سانپ‘ بچھوؤں وغیرہ سے حفاظت
صَلَّی اللّٰہُ سُبْحَانَہٗ وَبِحَمْدِہٖ عَلٰی مُحَمَّدٍ عَبْدِہٖ وَرَسُوْلِہٖ النَّبِیِّ الْاُمِّیِّ وَآلِہٖ وَبَارَکَ وَسَلَّمَ کَمَاھُوَ اَھْلُہٗ۔
روشنی والا درود شریف
حضرت علی رضی اللہ عنہٗ سے مروی ہے کہ اس درود شریف کو ایک سو بار پڑھنے سے قیامت کے دن اتنی روشنی ہوگی کہ اگر وہ ساری مخلوق پر تقسیم کی جائے تو کافی ہو۔ یہ امام بوصیری رحمۃ اللہ علیہ کے قصیدہ بردہ کے دیپاچے کا شعر ہے جو یہ ہے:
مَوْلَایَ صَلِّ وَسَلِّمْ دَائِمًا اَبَدًا
عَلٰی حَبِیْبِکَ خَیْرِ الْخَلْقِ کُلِّھِمِ
اگر کوئی بھاگ گیا ہو یا کوئی چیز گم ہوجائے تو
اگر کوئی بھاگ گیا ہو یا کوئی چیز گم ہوگئی ہو اور ملتی نہ ہو یا کوئی گم ہوگیا ہو تو اس درود شریف کو لکھ کر کسی اونچی جگہ رکھ دیں یا درخت پر لٹکا دیں۔
بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّعَلٰی آلِ مُحَمَّدٍ وَّ بَارِکْ وَسَلِّمْ بِعَدَدِ تَسْبِیْحِ کُلِّ مُسَبِّحٍ مِنَ الْاَزْلِ اِلَی الْاَبَدِ عَلٰی مَاتَعَلَّقَ بِہٖ عِلْمُکَ۔
درود شریف پڑھنے والے کی داد رسی
عبدالواحد زید بصری رحمۃ اللہ علیہ کا بیان ہے کہ میں حج کو جارہا تھا۔ اتفاق سے ایک شخص میرا رفیق سفر ہوگیا۔ وہ شخص ہر وقت اٹھتے بیٹھتے آتے‘ جاتے‘ سوتے‘ جاگتے درود ہی پڑھتا رہتا تھا۔ میں نے اس سے اس کی وجہ پوچھی؟ اس نے جواب دیا کہ جب میں پہلی بار حج کو گیا تو میرا والد میرے ساتھ تھا۔ جب ہم حج کرکے واپس لوٹنے لگے تو ایک منزل پر سوگئے۔ میں نے خواب میں دیکھا کہ کوئی کہہ رہا ہے کہ اٹھ تیرا باپ فوت ہوگیا ہے اور اس کا منہ کالا ہوگیا ہے۔
میں گھبرایا ہوا اٹھا‘ اپنے باپ کے منہ سے کپڑا اٹھا کر دیکھا تو واقعی میرے باپ کا انتقال ہوچکا تھا اور اس کا منہ بھی کالا ہوچکا تھا۔ یہ دیکھ کر میں سخت خوفزدہ ہوگیا اور سمجھ میں نہیں آتا تھا کہ کیا کروں۔ اس رنج و غم میں بیٹھا تھا کہ آنکھ لگ گئی۔ خواب میں دیکھا کہ میرے باپ کے سر پر کالے کالے چہروں والے ہیبت ناک شکلوں والے آدمی مسلط ہیں جن کے ہاتھوں میں لوہے کے بڑے بڑے گرز ہیں۔ ناگہاں ایک انتہائی خوبصورت چہرے والے بزرگ تشریف لائے۔ انہوں نے تشریف لاتے ہی ان ہیبت ناک شکلوں والے افراد کو دور کیا اور اپنے دست مبارک کو میرے والد کے چہرے پر پھیرا۔ ہاتھ پھیرنے کی دیر تھی کہ کالا رنگ سفیدی میں بدل گیا‘ بدشکلی خوبصورتی میں بدل گئی اور مجھے حکم دیا کہ اٹھ تیرے باپ کے چہرے کو اللہ تعالیٰ نے خوبصورت بنادیا ہے میں والد کے چمکتے ہوئے چہرے کو دیکھ کر حیران رہ گیا میں اس ہستی کے قدموں سے لپٹ گیا اور عرض کیا آپ کون ہیں؟ آپ نے فرمایا میں تیرا نبی محمد (ﷺ) ہوں اور فرمایا واقعہ یہ ہے کہ تیرا باپ بلاناغہ مجھ پر درود شریف بھیجا کرتا تھا۔ آج تیرے باپ کا درودنہیں پہنچا تو میں نےفرشتوں سے پوچھا کیا بات ہے؟ آج فلاں بن فلاں کا درود نہیں پہنچا۔ فرشتوں نے عرض کیا یارسول اللہ ﷺ آپ کے اس غلام کا انتقال ہوچکا ہے اور اس کا چہرہ مسخ ہوگیا ہے اورفلاں جنگل میں اس کی لاش پڑی ہے اس لیے میںآیا ہوں کہ اس مصیبت کے عالم میں تمہاری امداد کو پہنچوں۔
راوی کا بیان ہے کہ اس واقعہ کے بعد میں نے نبی کریم ﷺ پر درود بھیجنا کبھی نہیں چھوڑا۔ ہرساعت‘ ہر گھڑی‘ ہر مقام اور موقع پر درود شریف ہی پڑھتا رہتا ہوں۔(احیاء العلوم از: امام غزالی رحمۃ اللہ علیہ)
درود شریف اور حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ
حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہٗ فرماتے ہیں کہ ایک روز میں سیدنا عثمان غنی رضی اللہ عنہٗ کی خدمت اقدس میں حاضر ہوا تو آپ رضی اللہ عنہٗ کو بہت خوش پایا۔ میں نے اس مسرت کی وجہ پوچھی تو فرمایا میں آج رات خواب میں حضور نبی کریم ﷺ کی زیارت سے مشرف ہوا تو آپﷺ نے مجھے ٹھنڈا پانی عطا فرمایا۔ میں نے سیراب ہوکر پیا۔ جس کی سیرابی اور خنکی ابھی تک محسوس ہورہی ہے۔ میں نے عرض کیا یہ کرم کس وجہ سے ہوا؟ تو آپ ﷺ نے فرمایا درود شریف سے۔ اتنا سننا تھا کہ میری آنکھوں سے آنسو موتی کی لڑیوں کی طرح بہہ نکلے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں